نئی دہلی ،09 اکتوبر (آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز) سینئر کانگریسی لیڈر ایم ویرپا موئلی نے منگل کو کہا کہ اگلے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے مہاگٹھ بندھن میں ایس پی اور بی ایس پی بھی شامل ہوں گی۔موئلی نے یہ دعوی بھی کیا کہ کانگریس ان پانچ میں سے کم از کم چار ریاستوں میں جیتے گی جہاں اگلے دو ماہ میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔سابق مرکزی وزیر کے بیان سے پہلے ایس پی صدر اکھلیش یادو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ان کی پارٹی مدھیہ پردیش میں اتحاد پر کانگریس کے فیصلے کا اب انتظار نہیں کرے گی۔انہوں نے اشارہ دیا تھا کہ وہ مایاوتی کی قیادت والی بی ایس پی سے اتحاد کر سکتے ہیں۔اس سے کچھ دن پہلے ہی مایاوتی نے راجستھان اور مدھیہ پردیش میں کانگریس کے ساتھ اسمبلی انتخابات کے لئے انتخاب سے قبل اتحاد کے امکان کو مسترد کر دیا تھا۔موئلی نے کہا کہ مجوزہ مہاگٹھ بند ھن لوک سبھا انتخابات کے لیے بننا ہے، ریاستی انتخابات میں نہیں۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ ہماری خواہش لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن کو متحد دیکھنے کی ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس مقصد کو حاصل کر لیں گے۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ بی ایس پی اور ایس پی اس مہاگٹھ بندکا حصہ بنیں گے۔کرناٹک کے سابق وزیر اعلی نے دعوی کیا کہ مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ کے اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کا پولرائزیشن کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہوگا۔انہوں نے کہا کہ راجستھان میں کانگریس ہی جیتے گی اور مدھیہ پردیش میں بھی وہ بی جے پی سے آگے چل رہی ہے۔موئلی نے کہاکہ چھتیس گڑھ میں 50۔50 کا معاملہ ہے۔وہاں (نتائج) ہمارے انتخابات انتظام، امیدواروں کے انتخاب پر انحصار کرے گا۔میزورم میں ہم جیت جائیں گے۔انہوں نے یہ دعوی بھی کیا کہ ان کی پارٹی تلنگانہ میں تیلگودیشم پارٹی، سی پی آئی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرے گی۔مہاگٹھ بندھن کے وزیر اعظم کے عہدے کے دعویدار کے سوال پر موئلی نے کہا کہ شاید یہ مسئلہ سامنے نہ آئے کیونکہ مجوزہ اتحاد میں کوئی پارٹی اس پر زور نہیں دے گی۔